شوہر:"میں مسجدجارہاہوں،تم ناشتہ بناؤ،میں اپنی پرانی روٹین پہ واپس آناچاہتاہوں اب." بیوی:"کیونکہ تم جان گئےہوکہ تم خدانہیں ہو-خداکوئ اورہے_" شوہر:"درست! ویسےتم نےایک دودفعہ کے علاؤہ مجھے کبھی نہیں ٹوکانمازنہ پڑھنےپر_تمھارافرض تھاکہ تم مجھےٹوکتیں' مجھے احساس دلاتیں_" بیوی:"سات سال کے' دس سال کے' اوربارہ سال کےبچوں کوٹوکاجاتاہے' ماراجاتاہے'گھرسےنکالاجاتاہےنمازنہ پڑھنےپر....بالغ مسلمان کوباربارکہہ کر نہیں ٹوکاجاتا-اس کےسامنےنمازپڑھناہی اس کونمازکی نصیحت کرناہے_پتہ ہےکیا' ہمارےگھرمیں ایک ایسا شخص ضرورہوتاہےجونمازنہیں پڑھتا یاوہ غیبت کرتاہے' یاکسی ایسی برائ میں ملوث ہوتاہےجس سےہم اسےنکالناچاہتےہیں مگرلاکھ کوشش کرکے'نصیحت کرکے' لیکچردےکر' سمجھاکر' غصہ کرکے' اس کےلیےدعاکرکےبھی ہم اس کو نکال نہیں پاتے اس اندھیرےسے_اس کی اصلاح نہیں کرپاتے_اوریہی سوچتےرہتےہیں کہ اس کاکیابنےگا_یہ توجھنم میں جاۓگا_" شوہر:"توپھرہم اسےکیسے برائ سےباہرنکالیں¿" بیوی:"ہم یہ جان لیں کہ وہ اپنی نہیں"ہمار...
اللہ تعالیٰ دعاردنہیں کرتے'لیکن اس میں یقین ہوناچاہیے_آپ درگاہوں پہ کسی مزار'کسی پیر'کسی قبرکواپناوسیلہ بنائیں گے تو اللہ آپ کو انہی کےحوالےکردےگا_آپ ایسامت کیجیےگا_ اگرآپ تہجدنہیں پڑھتےکسی دعاکےلیےتواسکامطلب ہےکہ آپ خود اسکوپانےکےلیےسیریس نہیں ہیں_شدیدپریشانی کے حالات میں دعائیں بھی شدیدمانگنی ہوتی ہیں_یہ پانچ وقت کی نمازکےبعدروٹین کی طرح دعامانگناکافی نہیں ہوتا_جتنی بڑی آزمائش ہے اتنی زیادہ اپنی دعاکوبڑھائیں___!!! اللہ نے آپ کومانگنےکاحق دے کرمقدرلکھنےکااختیاردیاہے ' کہ چاہوتودعاکاتسلسل بڑھالو'اورچاہوتومایوس ہوکر بیٹھ جاؤ_چاہوتوسجدوں کوطویل کرلو'اورچاہوتوتھک کررک جاؤ_ مت بھولو کہ تمھارا کام صرف مانگناہے'تدبیریں تو وہ خودنکالتاہے__!!! یادرکھیے زندگی میں ہر پریشانی کاصرف ایک ہی حل ہے'اور وہ ہے { اللہ } اللہ سے بات کریں ' اللہ سے مانگیں ' اللہ پرچھوڑ...
مہمان نوازی بہترین اعمال میں داخل ہے ۔اسلام کی تعلیم یہ ہےکہ خواہ وہ مہمان جان پہچان کاہویانہ ہواپنی حیثیت کے مطابق اس کی خاطر تواضع کریں۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا :"جوشخص اللہ اور آخرت کے دن پریقین رکھتاہےاسےچاہیےکہ اپنے مہمان کی عزت کرے۔"(بخاری) رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی مہمان نوازی ہرخاص وعام کےلیے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بہت بڑے مہمان نوازتھے۔آپ کی بارگاہ میں عرب کےمختلف اطراف اور صوبوں سےلوگ آتےاورآپ خودان مہمانوں کی خاطر داری فرماتےتھے۔جولوگ بھی حاضرہوتےآپ کے پاس بغیر کچھ کھائےپئےواپس نہ جاتےتھے۔(شمائل ترمذی) حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نےاپنی ازواج مطہرات کے پاس مہمان کےکھانےکابندوبست کرنےکےلیےایک آدمی کو بھیجا لیکن سب کے پاس سےیہ جواب آیا کہ ہمارےپاس پانی کےسواکچھ بھی نہیں ہے۔پھررسول صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا:اس مہمان کی مہمان نوازی کون کرےگا؟فورا ابو طلحہ انصاری رضی اللہ عنہ اٹھےاورعرض کیااےاللہ کےرسول صلی اللہ...
Comments
Post a Comment