سود ‏خوروں ‏کاانجام)soodkhuron ‎ka ‎anjaam

اللہ کااحسان ہےکہ اس نےہمارےلئےکچھ چیزوں کو حلال اور کچھ چیزوں کوحرام کیا۔انہی حرام چیزوں میں سے ایک سودہےجوروزی کی برکت کومٹاتااورگناہوں میں اضافہ کرتاہےاورغریبوں کومصیبت میں ڈالتاہے_حقیقت یہ ہےکہ پاکیزہ مال کےاندرجب سودداخل ہوجاتاہےتواس کوناپاک اورگندہ کردیتاہےاوراس مال سےاگرکچھ خرچ کیاجائےتوثواب نہیں ملتا۔صدقہ کیاجائےتوقبول نہیں ہوتااورکھالیاجائےتودعاقبول نہیں ہوتی_جیساکہ "رسول صلی اللہ علیہ وسلم نےایک شخص کاذکرکیاجوگردآلود'پراگندہ سر'طویل سفر کرتاہےاوراس دوران آسمان کی طرف ہاتھ اٹھاکر عاجزی سےدعاکرتاہےاےمیرےرب!اےمیرےرب!پکارتا ہےجبکہ اس کاکھاناحرام'اس کاپیناحرام'اس کالباس حرام اورجوغذاکھاکروہ پلابڑھاوہ بھی حرام کی تو اس کی دعاکیسےقبول ہوسکتی ہے۔"(صحیح مسلم1015)
اللہ تعالیٰ کافرمان ہے:-الَّذِیْنَ یَاْكُلُوْنَ الرِّبَالاَیَقُوْمُوْنَ اِلََّاكَماَیَقُوْمُ الَّذِیْ یَتَخَبَّطُهُ الشَّیْطَانُ مِنَ الْمَسِّ.(سوره البقرة:275)
ترجمہ:"جولوگ سودکھاتےہیں وہ قیامت کے دن اس شخص کی طرح اٹھیں گےجسےشیطان نےچھوکرخبطی بنادیاہو۔"
          
          اسی طرح سودی لین دین میں شرکت کرنےوالےتمام اشخاص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان سےملعون قراردیئےگئے۔
"رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےسودکھانےوالے،کھلانےوالے،لکھنےاوراس پرگواہ بننے والوں پر لعنت فرمائی اور فرمایا کہ گناہ میں یہ سب برابر کے شریک ہیں۔"(صحیح مسلم:1598)

اسی طرح رسول صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا:"سودکےتہتردروازےہیں۔ان میں سےسب سےہلکےدرجےکاسودگناہ میں اس طرح ہےکہ جیسے آدمی اپنی ماں کےساتھ نکاح کرے.(یعنی سودکاگناہ سگی ماں کےساتھ زناکرنےسےبھی بدترہے)اوراب سےبڑاسودکسی مسلمان کی عزت پرحملہ اور زبان درازی کرناہے۔"(مستدرک حاکم37/2وصححہ الالبانیرحمہ اللہ)

#رسول صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا:"کوئی آدمی جانتےہوئےسودکاایک درہم کھائےتویہ چھتیس مرتبہ زناکرنےسےبدترگناہ ہے۔"(مسنداحمد225/5وصححہ الالبانی رحمہ اللہ)
  ہمارامعاشرہ ہی واضح گواہی دیتاہےکہ سودکےسبب کتنےہی بڑےتاجراورمالدارفقیربن گئےاورسودی کاروبار میں دولت چاہےکتنی ہی بڑھ جائے اس میں برکت نہیں ہوتی۔رسول صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا:"سودی مال تعداد میں چاہےکتناہی بڑھ جائےلیکن اس کا انجام خسارہ کمی اور برکت کاخاتمہ ہے۔"
اللہ تعالیٰ کافرمان :یَمْحَقُ اللّٰهُ الرِّبَاوَیُرْبِی الصَّدَقَاتِ.
(سوره البقرة276)
"اللہ تعالیٰ سودکومٹاتاہےاورصدقات کوبڑھاتاہے۔"
  آیت کےاس ٹکڑے(یَمْحَقُ اللّٰهُ الرِّبَا)کی تفسیربعض سلف نےیوں کی ہےکہ سودکےمال کواللہ تعالیٰ یاتوسودخورکےہاتھ سےمکمل طورپرچھین لیتاہےیااس کےاس مال سےفائدہ اٹھانےسےمحروم کردیتاہے۔
لہذاوہ شخص اس مال سے کوئی فایدہ نہیں اٹھاسکتااوردنیاوآخرت دونوں جگہ وہ اللہ تعالیٰ کےعذاب کے مستحق ہوجاتاہے۔

Comments

Popular posts from this blog

‎(عمل ‏سے ‏نصیحت)

رزق ‏میں ‏برکت ‏کے ‏اسباب

مسلمان ‏اور ‏کافرمیں ‏فرق ‏